اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان جلد ایران کا پہلا دورہ کریں گے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دفتر خارجہ کے مطابق دورے کی تاریخ کا تعین کرنے پر کام ہو رہا ہے۔ممکنہ طور پر دوراں رواں میں ہی ہو گا۔دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ پہلے ہی طے کر لیتے مگر سرحد پر ہونے والے ناخوشگوار واقعات کے نتیجے میں جنم لینے والے تناؤ اور فروری میں ایرانی پاسداران انقلاب پر ہونے والے حملے کی وجہ سے دونوں ممالک کے حکام پاکستانی وزیراعظم کے دورہ ایران کو حتمی شکل نہیں دے پائے۔حالیہ عرصے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں نمایاں کمی آ چکی ہے۔جس کے بعد وزیراعظم کے دورہ ایران کو حتمی شکل دینے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اس دورے کا مقصد سعودی عرب اور ایران سے تعلقات میں توازن برقرار رکھنا ہے۔جب کہ دوسری جانب ایران میں سیلاب زدگان کی امداد کیلئے وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر پاکستان کا پہلا سی ون تھرٹی طیارہ، امدادی سامان لیکر، ایران کے شہر احواض پہنچ گیا۔اس امدادی سامان کا حم 32 ٹن ہے جس میں خیمے، کمبل اور ابتدائی طبی امداد کا سامان شامل ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق ایران میں پاکستان کی سفیر رفعت مسعود نے سیلاب زدگان کیلئے بھجوائے گئے اس امدادی سامان کو ایرانی حکام کے حوالے کیا ۔ وزیرخارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی اور ایرانی ہم منصب جواد ظریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا تھا۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے ایران کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مشکل گھڑی میں ایرانی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے امدادی سامان سے بھرے 2 جہازایران بھجوانے کا کہا ہے،2 سی ون تھرٹی جہازوں میں کمبل، شامیانے ،فرسٹ ایڈ باکسز،اور بنیادی ضروری سامان شامل ہے۔