اسلام آباد (قدرت روزنامہ) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر سیاستدان محمد علی درانی نے شریف خاندان کے اثاثوں میں اضافے کے اہم راز سے پردہ اُٹھا دیا. محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی صرف زرداری صاحب نے نہیں بلکہ شریف خاندان نے بھی استعمال کی.
یہ ٹیکنالوجی شریف خاندان کی ہی ایجاد ہے جس کے خالق اسحاق ڈار ہیں. انہوں نے کہا کہ حدیبیہ سے یہ ٹیکنالوجی ایجاد ہوئی اور 1992ء کا جو فارن کرنسی پروٹیکشن ایکٹ لایا گیا وہ اس سارے کالے دھن کے تحفظ کا ذریعہ بنا. اسی کی وجہ سے آج پاکستان ایف اے ٹی ایف میں پھنسا ہوا ہے. انہی لوگوں کی منی لانڈرنگ کی وجہ سے پاکستان کو آج ان مسائل کا سامنا ہے. پروگرام میں بتایا گیا کہ زرداری صاحب کے اکاؤنٹس تو یہیں پاکستان میں ہیں لیکن شریف خاندان کے اکاؤنٹس متحدہ عرب امارات اور کینیڈا میں ہیں. متحدہ عرب امارات میں ایک مزدور ہے جس کے اکاؤنٹ سے 55 لاکھ ڈالر سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں آیا. حالانکہ وہ وہاں پر ایک مزدور کی حیثیت سے کام کرتا ہے. کچھ تفصیات کے مطابق اس مزدورکا نام رمیز شاہد ہے. اصل میں یہ بھی منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتی ہے. اسی طرح منظور احمد نامی ایک شخص جو کاغذ کا کام کرتے ہیں ان کے اکاؤنٹ سے ایک لاکھ 75 ہزار ڈالر آئے. 2003ء میں شہباز شریف خاندان کے اثاثوں کی مالیت 20 ہزار سات سو روپے تھی جو 2017ء میں 300 بلین کی ہو گئی ہے. جس کا مطلب ہے کہ ان کے اثاثوں میں 15 سو فیصد اضافہ ہوا ہے. محمد علی درانی نے کہا کہ جو معیشت ان کے گھر سے نہ چلے اور ان کے گھر نہ آئے وہ جمہوریت کے لیے خطرہ ہے. شریف خاندان کے اثاثوں میں اضافے سے متعلق سینئیر سیاستدان محمد علی درانی نے مزید کیا کہا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: