لاہور(ویب ڈیسک) اطلاعات و نشریات کے بارے میں معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر بحث کےلئے یورپی پارلیمنٹ کے ایجنڈے میں شامل ہونا پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کا ثبوت ہے۔ آج مختلف ٹویٹس میں انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ موقف دنیا نے مسترد کردیا ہے کہ کشمیر ان کا اندرونی معاملہ ہے۔ معاون خصوصی نے
کہا کہ بھارت اپنی کوششوں کے باوجود نہ تو اسلامی تعاون تنظیم کو مسئلہ کشمیر پر خاموش کراسکا اور نہ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اجلاس منعقد کرنے سے روک سکا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی سنجیدہ سفارتکاری اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بے مثال قربانیوں کے دنیا بھر میں نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا مظلوم کشمیریوں کے لئے آواز اٹھانے میں پاکستان کا ساتھ دے رہی ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پوری قوم نے دنیا کی توجہ اس معاملے کی جانب مبذول کرانے کےلئے وزیراعظم کی اپیل پر آدھا گھنٹہ احتجاج کیا اور یہ ان عناصر کےلئے سبق ہے جنہوں نے قوم کے جذبات کا مذاق اڑاا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاک بحریہ کی جنگی مشق شمشیرِ بحرVII- اور لاجسٹک مشق ترسیل بحر II- کی افتتاحی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔مہمان خصوصی کی آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے ان کا استقبال کیا۔ بعد ازاں ڈپٹی چیف آف دی نیوٍل اسٹاف (آپریشنز)، ریئر ایڈمرل فیصل رُسول لودھی نے جنگی مشق شمشیر بحر کے طے کردہ
مقاصد اور لائحہ عمل کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اجاگر کیا کہ پاک بحریہ ہر دو سال بعدبحری مشق شمشیر بحر کا انعقاد کرتی ہے جس میں تینوں دفاعی افواج اور متعلقہ وزارتوں کے نمائندگان بھی شرکت کرتے ہیں۔مشق کا مقصد ایسے تصورات کو عملی طور پر پیش کرنا ہے جنہیں بعد ازیں دیگر مشقوں کے ذریعے جانچ کر بحری دفاعی حکمت عملی کا حصہ بنایا جا سکے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان نے کہا کہ پاکستان ایسے اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے جواجتماعی قومی انداز فکر کے متقاضی ہیں۔مہمان خصوصی نے عسکری منصوبہ سازی کے عمل میں جنگی مشقوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مشق کے اختتام پر قابل قدرنتائج اور سفارشات دیکھنے کی امید کا اظہار کیا ۔مہمان خصوصی نے فورس کمانڈر زکی جانب سے پیش کردہ حقیقت پسندانہ تجزئیے اور دوراندیشی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی میری ٹائم سکیورٹی اور بحری دفاع کے منصوبوں کی تیاری میں اہم کردار ادا کریں گے۔ صدر مملکت نے سی پیک اور گوادر بندر گاہ کی فعالیت کے پس منظر میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار
پرخصوصی طور پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے عوام کی خوشحالی بحری تجارتی راستوں کے کھلے رہنے حصر ہے کیونکہ پاکستان کی معاشی بہتری سمندروں کے تجارتی استعمال سے وابستہ ہے اور اس ضمن میں پاک بحریہ پر اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ مہمان خصوصی نے بھارتی حکومت کی جانب سے بھارتی آئین سے آرٹیکل 370 اور 35A کے غیر قانونی خاتمے کے حالیہ یکطرفہ فیصلے سے نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں شدید بے چینی ہے بلکہ پاکستان کو بھی اس عمل پر شدید تحفظات ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فاشسٹ کنٹرول نافذ کرنے کی یہ کوشش مقبوضہ کشمیر میں اندرونی سکیورٹی کی صورتحال پرسنگین اثرات مرتب کرے گی او ر نتیجتاً جنوبی ایشیائی اورعالمی امن بھی متاثر ہوگا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرار داد وں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل تک پاکستان بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو بے نقاب کرتا رہے گا اورتمام ممکنہ حد تک سیاسی اور سفارتی محاذ پر اس کا بھر پور جواب دیتا رہے گا۔ افتتاحی تقریب میں افواج پاکستان کے اعلیٰ حکام، بیوروکریٹس اور وفاقی وزارتوں کے
نمائندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔