اسلام آباد (ویب ڈیسک ) بھارت اور پاکستان کے درمیان لائن آف کنٹرول ختم ہو گئی، تجزیہ کار عارف نظامی کا کہنا ہے کہ بھارت نے اسے بارڈر کا درجہ دے دیا، اقوام متحدہ کی قرار دادیں تو پہلے ہی ردی کی ٹوکری میں تھیں اب کشمیر کی متنازعہ علاقے کی حیثیت کو بھی ختم کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف نظامی کی جانب سے نجی
ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خودمختار حیثیت ختم کرنے کے معاملے پر ردعمل دیا گیا ہے۔ عارف نظامی کا کہنا ہے کہ بھارت کی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کیے جانے کے بعد لائن آف کنٹرول کی حیثیت بھی ختم ہوگئی ہے۔ بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کرکے اپنی طرف سے لائن آف کنٹرول کو بین الاقوامی سرحد کا درجہ دے دیا ہے۔ جبکہ بھارت نے بڑی تعداد میں اپنی فوج بھی لائن آف کنٹرول پر تعینات کر دی ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نے آئین میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی۔ بھارت کے صدر سے کشمیر سے متعلق 4 نکاتی ترامیم پر دستخط کیے جس کے بعد اس حوالے سے صدارتی حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مضہ جموں کشمیر آج سے بھارتی یونین کا علاقہ تصور کیا جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں کہلائے گا۔ مقبوضہ جموں کشمیر کی علیحدہ سے اسمبلی ہو گی۔ آرٹیکل 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر سے باہر کے لوگ وہاں اپنے نام پر زمین نہیں خرید سکتے۔ خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا۔ جس میں اپوزیشن نے
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کافی احتجاج کیا۔ اجلاس میں بھارتی وزیر داخلہ نے مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری کو ختم کرنے سے متعلق ایک قرارداد پیش کی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کی ایک کے سوا باقی تمام شقیں ختم کردیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ نے آرٹیکل 370 اے ختم کر دیا۔ جس کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل نہیں کر سکتے۔بھارت کے آئین میں کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کی شق 35 اے کے تحت غیر کشمیری مقبوضہ وادی میں زمین نہیں خرید سکتے۔ 35 اے دفعہ 370 کی ایک ذیلی شق ہے جسے 1954ء میں ایک صدارتی فرمان کے ذریعے آئین میں شامل کیا گیا تھا۔