نیویارک(ویب ڈیسک) کشمیر کی بدلتی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان عنقریب چین اور ایران کا دورہ کرینگے ۔ماہرین کا کہنا ہے بھارت نے 370 کی شق ختم کر کے صدر ٹرمپ کو بھی واضح پیغام دیا جو کئی بار اس ایشو پر ثالثی کی پیشکش کر چکے ہیں۔ پروفیسر جانسن جونز نے خدشہ ظاہر کرتے
ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ یہ اتنا بڑا ایشو ہے جس پر مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان چھوٹی یا بڑی جنگ کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔پروفیسر مائیکل جے رائٹ کے مطابق پاکستان دوبارہ بھارت کے طیاروں کیلئے اپنی فضائی حدود پر پابندیاں عائد کر سکتا ہے ۔ پاکستان کشمیر کے مسئلے پر جذباتی اقدامات نہیں اٹھائے گا کیونکہ اس کو اندرونی طور پر معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ایف اے ٹی ایف کی فہرست سے نکلنے کے بعد پاکستان بہتر کھیل کھیلنے کی پوزیشن میں ہو ا ۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی عزائم کے خلاف امریکی اخبار بھی بول پڑانیویارک کے ایک معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی حکومت ، سکیورٹی فورسز اور خفیہ ادارے امریکی حکام کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کشمیر کے مسئلے پر بھارت کے اوچھے ہتھکنڈوں کی وجہ سے وہ افغانستان میں قیام امن عمل کو شاید صحیح طریقے سے سرانجام نہ دے سکیں کیونکہ بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہو چکا ہے اور اس نے مقبوضہ علاقہ کشمیر کے بارے جو قانون سازی کی ہے اس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اس فیصلے سے پاکستان کی سالمیت کو خطرہ ہے ۔انہوں نے کہا ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے پہلے پاکستان سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سفارتی کوششیں کرتا رہے گا لیکن اس کے بعد اس کا ردعمل بہت سخت ہو سکتا ہے ۔